نئے مشمولات

سرمایۂ گراں مایہ -وقت کی قدر وقیمت ایک انمول کتاب-

خوبصورت دیدہ زیب ٹائٹل، اعلیٰ سفید انڈونیشین کاغذ، اور عربی کتب کی خصوصیات سے مزین فارمیٹنگ کے ساتھ۔
نام کتاب: سرمایۂ گراں مایہ
مترجم: مولانا نور البشر محمد نور الحق صاحب
صفحات:128
ڈائمنشن: 7×9ء5
اشاعت: مئی 2014
موجود تعداد: 1100

اقتباس از دیباچۂ طبعِ اوّل

طلبہ کی برادری میں کسل مندی اور سستی کے رجحان میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے ضرورت محسوس ہورہی تھی کہ کوئی ایسی کتاب ہو، جس میں وقت کی اہمیت کا بیان ہواور سلف کے واقعات درج ہوں۔ ویسے تو سلفِ صالحین کے واقعات پر مشتمل مختصر مگر جامع کتاب ”علماءِ سلف“ اور اس کا تتمہ ”نابینا علماء“ متداول ہے لیکن ضرورت تھی کہ خاص وقت کی قدر و قیمت پر مستقل تصنیف ہو، اتفاق سے ایسی کتاب اردو تو اردو عربی میں بھی نہیں تھی۔ اللہ تعالیٰ ہمارے شیخ محدّثِ فاضل، محبّ سلفِ صالح، حضرت الشیخ عبد الفتّاح ابو غدة حفظہ اللہ کو جزائے خیر عطا فرمائے کہ انہوں نے اپنے وسیع مطالعہ کے دوران ایسے عجیب اور حیرت انگیز واقعات جمع کیے کہ ان سے سلف کی قدردانیِ وقت کا اظہار ہوتا ہے، جو وقت کی قدر کرنے والوں کے لیے روشنی کا مینار ہیں، ان واقعات کو سیکڑوں کتابوں سے جمع کرکے ان کو نہایت خوبی سے مرتب کردیا، وقت کی اہمیت پر مقدمہ لکھا اور واقعات کے درمیان اپنے زوردار تبصروں سے ان کی قیمت کو کہیں سے کہیں پہنچادیا۔
پھر حضرت شیخ عبد الفتاح ابو غدۃ حفظہ اللہ تعالیٰ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے جانتے ہیں کہ ان کی ہر تصنیف یا تحقیق میں نفاست اور شستگی تو ہوتی ہی ہے، کوئی بات بغیر حوالہ کے نہیں لکھتے، اس کے ساتھ ساتھ ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اکابرِ سلف کا تذکرہ صرف سرسری طور پر نہیں بلکہ عقیدت میں ڈوب کر لکھتے ہیں۔ یہ انداز قاری کے دل میں بڑا اثر انداز ہوتا ہے۔ علماءِ سلف نے شیوخ و اساتذہ کے جو آداب بیان کیے ہیں، حضرت شیخ ان آداب کو صرف اپنے براہ راست اساتذہ ہی کے ساتھ مختص نہیں کرتے بلکہ جن حضرات سے بالواسطہ استفادہ ہوتا ہے، ان کے ساتھ بھی مکمل طور پر ان آداب کی رعایت رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کی کتابوں کے انوار کوقاری اپنے دل میں محسوس کرتا ہے۔
نمونہ

فلاح امہ Designed by Templateism.com Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.